Thursday 29 September 2011

گزرا موسم بہا ر کا اجڑا ۔۔

گزرا موسم بہا ر کا اجڑا ۔۔

نہ کھلے پھول ان مہینوں میں٭
اب وہ آراءيش جمال کہاں۔

گل کہاں زہف خوشہ چینوںیں
بستیاں مٹ گئ ہیں بارش سے۔۔
کھیت باقی نہیں زمینوں میں
ہمت زیست اب کہاں باقی۔۔

سبزکشور کے ان مکینوں میں
سرچھپانےکو گھر کہاں قاءیم
۔۔ نہیں رعنائ آب گینوں میں
بھوک دن بھر گھلاۓ جسم وجاں
۔۔ تابنا کی نہیں جبینوں میں
حشر سامان سیل باراں سے ۔۔
غم بڑھا اور الم رہینوں میں

پروفیسر سید ارشد جمیل
٭فیض کا مصرعہ - پھول کھلتے ہیں ان مہینوں میں- بہ
ادنی' تصرف

1 comments:

ادب و آداب said...

بہت خوب بھائی جمیل

Post a Comment