Friday 30 October 2009

کہیں روٹی کی قلت اورکہیں کاسمیٹکس کی کثرت۔ پروفیسر سید ارشد جمیل

تین سال قبل جب بلاد مغرب کو پہلی دفعہ دیکھنے کا اتفاق ہوا اس وقت بھی میر ی یہی رائے تھی کہ بے تحا شا سامان تعیش بازاروں میں بھر ا ہوا ہے ہر دکان انواع و اقسام کے قابل فروخت یا نا قابل فروخت مال سے بھری ہوئی ہے ۔ بلکہ ناقابل فروخت مال اشتہاری مہم کی وجہ سے لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے یہاں زندگی آسائشوں کا جھمیلہ ہے میک اپ سے متعلق کھانے پینے باورچی خانے غسل خانے اور باغیچہ سے متعلق ، ڈرائینگ روم سے متعلق بچوں کے کھلونوں ، لباس اور کاسمیٹکش سے متعلق الغرض زندگی یہاں جتنی ہمہ گیر اور کثیر پہلوہے اسی تعلق سے بازار اشیاء صرف ( اکثر اشیاء بلا ضرورت ) سے بھرے پڑے ہیں۔ کھانے کے اسٹوروں میں اشیاء خورد و نوش کا جو تکاثر ہے وہ اور دوسرے بازاروں میں مال اور خریداروں کی کثرت دیکھ کر سورۃ التکاثر کا حقیقی نقشہ نظر آتا ہے۔ سڑکوں پر ایک سے ایک قیمتی گاڑی فراٹے بھر رہی ہے افراد کی خاصی تعداد خوشحالی کے باعث موٹاپے(اوبیسیٹی)* کی طرف مائل ہے۔ جنکی چالیس فیصد تعداد موٹاپے کی خطرناک حدوں کو چھو رہی ہے یورپی ماہرین کی رائے کے مطابق اہل برطانیہ سب سے زیادہ فضول خرچ ہوتے جا رہے ہیں۔ اور اوبیسیٹی میں بھی یورپ کے بہت سے ملکوں کو پیچھے چھوڑا ہوا ہے۔ آج سہ پہر جب سب اہل خانہ بازار گئے تو میں نے ایک کتا ب پڑھنے کے لئے ریک سے نکالی لیکن کتاب کھولنے سے قبل ہی چشم ِ باطن کے در وا ہوئے اور نبی ٔ مہربان کا اک فرمان نگاہوں کے سامنے سے لبادۂ شعر پہن کر جلوہ ٔ فرما ہوا۔
؏ سب سے برے مقام ہیں بازار شہر میں
ہیں ربِّ ذوالجلال کے غصہ کی لہر میں
حدیث کے الفاظ مِن و عن شعر کے سانچے میں اتارنا گرچہ ناممکن نہیں لیکن انتہائی مشکل ترین کام ہے اور یہی وجہ ہے کہ اضافی الفاظ کے استعمال سے ابلاغ بشکلِ ترجمانی شعر کی صورت میں ڈھتا ہے راقم اس سنگلا خ وادی سے گذرا ہے اور ۳۱۳ احادیث کو منظوم ترجمانی کی صورت میں ڈھال چکا ہے جو انشاء اللہ عنقریب کتابی شکل میں چھپ کر منظر عام پر آ جائیگی ۔
امداد اور کیری لوگر بل کے حوالے سے ایک قطعہ نیز بحران اور مہنگائی پر دو قطعات ملاحظہ ہوں۔
کیری لوگر بل
کیری لوگر بل ہے بربادی کا اک ساماں نیا
اب بلوچستان میں دریا بہے گا خون کا
کالے پانی اور را کے چالباز وساز باز
گردنیں اڑوائیں گے ہر شہر میں اب جا بجا
بحران
کہیں بم کے دھماکے ہیں کہیں بحران بجلی کا
کہیں آٹے نے کچلا ہے کہیں بحران چینی کا
یہاں ہے کال ہر شے کی نہیں قلت وزیروں کی
ہے لیڈر وہ مزے میں جو مقرب ہے پی او پی کا
پی او پی (پریذیڈنٹ آف پاکستان)

بچوں کی فروخت
پہلے کھا لیتے تھے وہ روکھی ہی روٹی پیاز سے
روٹی غائب ہوگئی اور پیاز نے پکڑا جہاز
کیا وہ بچوں کو کھلائیں گھاس پتے خاک دھول
بیچنے بچوں کو چل نکلے مجیدن اور نیاز
*Obesity

0 comments:

Post a Comment