Saturday 29 October 2011

غزل

''ہر اک سے حال دل کا مد ت کہا زباں سے،، ممکن نہیں علاج غم پیر اور جواں سے
مجروح سب ہوےِ ہیں ہوں بادہ کش کہ ناصح۔۔ معصوم دہن و لب میں پوشیدہ اک زباں سے
غمگین ہو رہے ہیں بد حال ہو رہے ہیں پر کار اور سادہ دلکش حسیں بیاں سے
ہیں کشتگان رہبر یا کشتگان رہزن۔۔۔ آہوں کا اک دھواں سا اٹھتا ہے کارواں سے
ہر شاخ پر بنایا گلشن میں آشیانہ۔۔ محروم پھر بھی ہیں ہم گلشن میں آشیاں سے
اس خاک پر جگرکا چھڑکا ہے لوہو برسوں۔۔ کم ہو نہ پاےء لیکن یہ خار گلستاں سے
ہے میر کے سخن کا انداز ہی نرالا ۔۔ ارشد جمیل اسکو جانو عزیز جاں سے
پروفیسر سید ارشد جمیل

0 comments:

Post a Comment